دہی اور کیلا کھانے کے فائدے

کچھ لوگ نیند کے لئے خواب آور ادویات کاسہارا لینے لگتے ہیں جس کے سائیڈ ایفکٹس کی وجہ سے ہم جسمانی طور پر مزید پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں لیکن ماہرین صحت کاکہنا ہے کہ ایسی مشکل کے لئے کیلوں والی چائے کا استعمال کریں۔اس کے کوئی سائیڈ افیکٹس بھی نہیں اور اس کے استعمال سے آپ کوپرسکون نیند بھی آنے لگی گی۔کیلوں میں پوٹاشیم اور میگنیشیم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے

اور ان دونوں دھاتوں کی وجہ سے ہمیں پرسکون نیند آنے لگتی ہے۔ان کی وجہ سے ہمارے پٹھے بھی مضبوط ہوتے ہیں اور ان میں اکڑؤ اور کھچاؤبھی نہیں ہوتا۔ اگر انسان مستقل طور پر بے خوابی کا شکار ہوجائے اور باوجود کوشش کے رات کوسونہ پارہا ہو بہت تکلیف رہنے لگتی ہے۔بے خوابی کی وجہ سے بیماریاں جنم لینے لگتی ہیں اور ذیابیطس اور جسمانی کمزوری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اجزائ:ایک کیلا،ایک گلاس پانی ،2گرام دارچینی کیلے کو کاٹ کر پانی میں ڈالیں اور دس منٹ تک پانی کوابالی،مشروب کو چھان لیں۔اب اس پردارچینی چھڑک دیں اور رات کوسونے سے ایک گھنٹہ پہلے کیلے والی چائے نوش فرمائیں۔اس مشروب کوروزانہ استعمال کرنے سے آپکو رات کوپرسکون نیند آئے گی۔

کیلے اور دودھ کا امتزاج ایک بہت فائدہ مند مشروب ہے کیونکہ اس میں موجود پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کا متوازن امتزاج ورزش کے بعد مسلز مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔

اسی طرح کیلے کے ملک شیک سے جسم کو پروٹین، فائبر، کیلشیئم، وٹامنز اور منرلز ملتے ہیں اور ہاں یہ جسمانی وزن نہیں بڑھاتا ۔جیسا اوپر بتایا جاچکا ہے کہ پروٹین مسلز کی نشوونما میں مدد دیتے ہیں، وٹامنز اور منرلز میٹابولز کو بہتر کرنے کے ساتھ جسمانی افعال کو زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔اسی طرح اس مشروب میں موجود فائبر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھتا ہے جس سے بے وقت منہ چلانے کی روک تھام ہوتی ہے۔دودھ پروٹین، وٹامنز، منرلز، کیلشیم اور وٹامن بی 1 سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ سو گرام دودھ میں 42 کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ کیلے وٹامن بی سکس، وٹامن سی، غذائی فائبر، پوٹاشیم اور بائیو ٹین سے بھرپور ہوتے ہیں۔

سو گرام کیلے میں 89 کیلوریز ہوتے ہیں مگر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھتے ہیں جبکہ جسمانی توانائی بھی بڑھاتے ہیں۔تاہم اگر کیلے کے ملک شیک کی زیادہ مقدار کو استعمال کیا جائے تو ہاضمہ خراب ہونے کا امکان ہوتا ہ

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *